Lyrics :
چند قدموں سے سکینہ س نے یہ منظر دیکھا
شمر کا بابا پے چلتا ہوا خنجر دیکھا
خاک پر گرتی رہی بچی دہکتے رَن میں
باپ کی ظلفوں میں جب دستِ ستم گر دیکھا
ظلم تو یہ تھا قتل کرنے سے پہلے اُس نے
مار کر بیٹی کو شبیر ع کو ہنس کر دیکھا
تیرہ ضربوں سے زیادہ حسین ع تڑپے جب
شمر کے ظلم سے نیلا رُخِ دُختر دیکھا
روک لے ہاتھ کو شاید وہ نا پھِر وار کرے
شہہ ع کی گردن پے گلا بیٹی نے رَکھ کر دیکھا
جس جگہ چین سے سوتی رہی وہ یثرب میں
چھلنی تیروں سے سکینہ ع نے وہ بستر دیکھا
دور تک بی بی ع نے دوڑائ تھیں اپنی نظریں
نہ کہیں غازی ع نظر آئے نہ اکبر ع دیکھا
باپ پر چلتی ہوئیں دیکھیں جو ضربیں محسن ؔ
ایک معصومہ نے کربل میں یوں محشر دیکھا
0 Comments